ذہنی صحت,

کیا مسلمان ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں؟ (جی ہاں!)

Begum Layla Begum Layla فالو Jul 27, 2025 · 6 منٹ پڑھیں
کیا مسلمان ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں؟ (جی ہاں!)
شئیر کریں

🌿 ذہنی صحت کمزور ایمان کی علامت نہیں ہے

آج کے دور میں، بہت سے مسلمان خاموشی سے ذہنی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں — جیسے کہ پریشانی، ڈپریشن، تھکن اور جذباتی دباؤ۔ لیکن افسوس کے ساتھ، اکثر ان سے کہا جاتا ہے:

“تم اللہ کے قریب نہیں ہو، اسی لیے پریشان ہو!”

لیکن ذرا رُکیں۔ کیا ذہنی مسائل کا حل تلاش کرنا واقعی کمزور ایمان کی علامت ہے؟
یا یہ ہمارے انسانی تجربے کا ایک فطری حصہ ہے جسے ہم نے سمجھنے میں غلطی کی ہے؟

💔 آئیے اس نقصان دہ سوچ کو محبت، علم اور اسلامی مثالوں کے ذریعے ختم کریں۔


🧠 ذہنی صحت ایک انسانی کیفیت ہے — ایمان کی کمزوری نہیں

ہم جسم، دل اور روح سے بنے ہیں۔
اسلام تینوں کی ضروریات کو خوبصورتی سے تسلیم کرتا ہے۔

اگر کسی کا پاؤں ٹوٹ جائے، تو ہم اس کے ایمان پر سوال نہیں کرتے۔
تو جب کسی کا دل ٹوٹ جائے، تو کیوں اُس کے ایمان پر انگلی اٹھاتے ہیں؟

ذہنی بیماریاں گناہ نہیں ہیں۔ یہ آزمائشیں ہیں — جیسے کوئی جسمانی بیماری۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“اللہ نے کوئی بیماری نہیں اُتاری مگر اُس کے ساتھ علاج بھی اُتارا ہے۔”
(صحیح بخاری)

اس میں ذہنی اور جذباتی بیماریاں بھی شامل ہیں۔


📖 انبیا بھی دُکھ اور غم کا سامنا کرتے تھے

اگر ذہنی دباؤ ایمان کی کمی ہے، تو پھر اللہ کے محبوب پیغمبروں کا کیا مقام؟

🔹 حضرت یعقوب علیہ السلام – ایک غمزدہ والد

جب حضرت یوسفؑ ان سے جدا ہوئے، تو حضرت یعقوبؑ اتنا روئے کہ ان کی بینائی چلی گئی۔
اللہ نے ان پر تنقید نہیں کی — بلکہ ان کے درد کو عزت دی۔

“اور ان کی آنکھیں غم کے مارے سفید ہو گئیں، اور وہ دل میں ضبط کیے ہوئے تھے۔”
(سورۃ یوسف 12:84)

ان کا غم کمزور ایمان نہیں تھا — بلکہ محبت کی گہرائی تھی۔

🔹 حضرت محمد ﷺعام الحزن

ہمارے نبی ﷺ نے ایک ایسا سال گزارا جسے غم کا سال کہا جاتا ہے۔
اسی سال حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا اور چچا ابو طالب کا انتقال ہوا۔ وہ ﷺ بہت اُداس ہوئے، تنہا محسوس کیا، اور بہت کچھ برداشت کیا۔

لیکن پھر بھی وہ ﷺ اللہ کے سب سے محبوب رہے۔

اداس ہونا اللہ سے دوری نہیں — انسانیت کی علامت ہے۔


🕊️ اسلام میں جذبات کا اظہار جائز ہے

اسلام ہمیں جذبات دبانے کا نہیں، بلکہ سمجھداری اور ایمان سے قابو پانے کا درس دیتا ہے۔

🥲 آپ رو سکتے ہیں۔
🫀 آپ کو تکلیف محسوس ہو سکتی ہے۔
🧎‍♀️ آپ مدد مانگ سکتے ہیں۔

نبی کریم ﷺ نے خود بھی اپنے بیٹے ابراہیم کے انتقال پر آنسو بہائے۔
جب کسی نے کہا کہ رونا کمزوری ہے، تو آپ ﷺ نے فرمایا:

“آنکھیں آنسو بہاتی ہیں، دل غمگین ہوتا ہے، لیکن ہم صرف وہی کہیں گے جو ہمارے رب کو پسند ہے۔”
(صحیح بخاری)

اس حدیث سے ظاہر ہوتا ہے کہ غم کا اظہار جائز ہے — بس اللہ سے جُڑ کر کرنا چاہیے۔


🧕 ذہنی بیماری سزا نہیں ہوتی

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ پریشانی یا ڈپریشن اللہ کی طرف سے سزا ہے۔
یہ درست نہیں ہے۔

یہ آزمائش ہو سکتی ہے — جیسے غربت، بیماری، یا نقصان۔

🌧️ بارش ہمیشہ عذاب نہیں ہوتی — بعض اوقات اللہ آپ کا دل کھلانے کے لیے برساتے ہیں۔


🧏‍♀️ آپ نیک مسلمان ہو سکتے ہیں اور پھر بھی ذہنی مسائل کا سامنا کر سکتے ہیں

یہ بالکل ممکن ہے کہ کوئی:

  • روزانہ پانچ وقت نماز پڑھے 🙏
  • رمضان کے روزے رکھے 🌙
  • حجاب پہنے 🧕
  • دعائیں کرے 👐
  • … اور پھر بھی دل سے ٹوٹا ہوا ہو یا ذہنی تھکاوٹ میں ہو 💔

یہ اُسے برا مسلمان نہیں بناتا۔
یہ اُسے ایک جدوجہد کرنے والا مسلمان بناتا ہے — اور اللہ ان سے محبت کرتے ہیں جو اُس کی طرف جدوجہد کرتے ہیں۔

“بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔”
(سورۃ البقرہ 2:153)


🌺 ایک بہن کی سچی کہانی

فاطمہ، ایک نوجوان بھارتی مسلم لڑکی (بالکل میری طرح)، جو بظاہر بہت دیندار تھی — نماز، قرآن، اور حجاب میں مستقل۔
لیکن اندر ہی اندر وہ ڈپریشن سے لڑ رہی تھی۔

وہ کہتی ہے: “لوگ کہتے تھے اور زیادہ نماز پڑھو — مگر میں تو پہلے ہی پڑھ رہی تھی۔”

بعد میں اُسے ایک مسلم تھراپسٹ ملی، جس نے اسے دین اور ذہنی صحت میں توازن سکھایا۔
آج وہ خود ایک مثال ہے، اور دوسری بہنوں کو سکھاتی ہے:

💬 “ذہنی بیماری آپ کو کمزور مسلمان نہیں بناتی — یہ بس زیادہ دیکھ بھال کا تقاضا کرتی ہے، شرمندگی کا نہیں۔”


🛠️ اسلام علاج لینے کی ترغیب دیتا ہے

اللہ نے شفا کے کئی راستے بنائے ہیں — کبھی دُعا کے ذریعے، اور کبھی پیشہ ور مدد کے ذریعے۔

🌱 نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“علاج کرو، کیونکہ اللہ نے کوئی بیماری ایسی نہیں اتاری جس کی دوا نہ رکھی ہو۔”
(ابو داؤد)

لہٰذا چاہے وہ تھراپی ہو، دوا ہو، یا سپورٹ گروپ —
مدد لینے میں کوئی شرم نہیں۔


💡 آپ کیا کر سکتے ہیں؟

اگر آپ ذہنی دباؤ یا تکلیف کا شکار ہیں:

  • کسی قابلِ اعتماد انسان سے بات کریں 🤝
  • دل سے دعا مانگیں 🕋
  • تھراپسٹ سے رجوع کریں 👩‍⚕️
  • خود سے نرمی سے پیش آئیں 💌
  • اللہ کی رحمت کو یاد رکھیں 🌟

آپ ٹوٹے ہوئے نہیں — آپ کو اللہ نیا بنا رہے ہیں۔


❤️ ایک مسلمان بہن کی طرف سے پیغام

ایک ایسی بہن کے طور پر جو خود بھی جذباتی تھکن اور سوچوں کے طوفان سے گزرتی ہے، میں آپ سے کہنا چاہتی ہوں:

آپ کی ذہنی صحت کا سفر آپ کو اللہ سے دور نہیں لے جاتا — بلکہ قریب لاتا ہے۔
کیونکہ جب آپ سب سے زیادہ کمزور ہوتے ہیں، تو اللہ ہی آپ کو سنبھالتے ہیں۔

یاد رکھیں: اللہ الرحمٰن ہے — وہ آپ کے دل کی باتیں بھی سن لیتے ہیں، جب آپ کی زبان خاموش ہو۔


🌼 آخر میں

ذہنی مسائل کا سامنا کرنا ایمان کی کمزوری نہیں — یہ انسان ہونے کی نشانی ہے۔
انبیا نے بھی غم، پریشانی اور دکھ محسوس کیا۔

آئیے شرمندگی کا سلسلہ ختم کریں — اور ایک دوسرے کے لیے آسانی بنیں۔ 💕

اللہ ہر اس دل کو شفا دے جو خاموشی سے تڑپ رہا ہے۔ آمین۔ 🤲🏼

Begum Layla
کے ذریعے لکھا گیا۔ Begum Layla
مجھے اپنے تجربات اور علم لوگوں کے ساتھ بانٹنا بے حد پسند ہے۔ میں گھریلو نسخوں، مزیدار ترکیبوں، خاندانی رشتوں، اور تہواروں کے بارے میں بات کرنا پسند کرتی ہوں۔ اگر آپ کو میرا مواد پسند آئے تو اسے اپنے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ ضرور شیئر کریں!